سداپور 13؍جون (ایس او نیوز)موصولہ اطلاع کے مطابق سداپور تعلقہ کے کتگیری گاوں میں ایک شخص نے درانتی سے حملہ کرکے اپنی بیوی اور ساس کو قتل کر ڈالا ہے۔قاتل کا نام انّپابلیندر ہسلر بتایا جاتا ہے جو کہ ایک سزایافتہ مجرم تھااورگزشتہ سال جیل سے رہا ہوا تھا۔ جبکہ ہلاک ہونے والی اس کی بیوی دیویاایشور ہسلر (۲۸ سال) اور اس کی ماں لکشمّاایشور ہسلر (۵۰ سال) ہے۔قتل کے بعد انپا موقع سے فرار ہوگیاہے۔اس قتل کی وجہ گھریلو مسائل بتائے جاتے ہیں۔اہم بات یہ ہے کہ صرف چار مہینے قبل انپا اور دیویا کی شادی ہوئی تھی۔جب بیوی اپنے مائیکے سے سسرال پہنچی تھی توانپا نے کسی بات پر مشتعل ہوکراس کو گھر کے اندرہی قتل کرڈالا۔ یہ منظر دیکھ کر دہشت زدہ لکشمّا جب بھاگنے لگی تو اس کا پیچھا کرکے گھر سے باہر اسے قتل کرڈالا جبکہ اس کاسسر ایشورپا خوف زدہ ہوکر بھاگنے اور اپنے آپ کو مندر میں بند کرکے جان بچانے میں کامیاب ہوگیا۔
انپا کے بارے میں بتایاجاتاہے اس نے اپنی پہلی بیوی کو بھی کارکلا میں شراوتی ندی کے پانی میں ڈبو کر ہلاک کردیا تھا۔اس جرم میں اسے عمر قید کی سزا ہوئی تھی۔ مگر جیل کے اندر اس کے اچھے اخلاق کو سامنے رکھتے ہوئے اس کی سزامیں تخفیف کرکے 11سال بعدسن 2015میں اسے جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔اس کے بعد مارچ 2016میں دیویا سے اس کی شادی ہوئی تھی جوکہ ایک طلاق شدہ عورت تھی اور اس کی چھ سال کی ایک بچی بھی ہے۔لیکن شادی کے بعد میاں بیوی کے درمیان یگانگت نہ ہونے کی وجہ سے دیویا اپنے مائیکے چلی گئی تھی۔ پھر سماج کے بڑوں نے مل کر دونوں کو سمجھا بجھا کر ایک ساتھ رہنے پر راضی کرلیا تھا۔ اسی وجہ سے لکشما اور انپا اپنی بیٹی کو لے کر اس کے شوہر کے پاس گئے تھے۔ جہاں پر ماں اور بیٹی کا قتل کیا گیا ۔
لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ گاؤں سے تقریباً تمام مرد غائب ہوگئے ہیں اور وہا ں موجود عورتیں اس قتل کے بارے میں پولیس کو کچھ بھی بتانے سے انکار کررہی ہیں کیونکہ قاتل انپا نے قتل انجام دینے کے بعد لوگوں کو دھمکی دی تھی کہ اگر کسی نے اس کے خلاف گواہی دی تو وہ اسے بھی جان سے مار دے گا۔ اس خوف کے مارے ہر کوئی اپنا منھ بند رکھنے پر مجبور دکھائی دے رہا ہے
واقعہ کی خبر ملنے پر سداپور پولیس اسٹیشن کے سرکل انسپکٹر جئے رام گوڈا، پی ایس آئی شیو کمار اور دیگر اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر جائزہ لیا اور قتل کا معاملہ درج کرلیا۔اس کے علاوہ ضلع ایس پی ونشی کماراور ڈانڈیلی ڈی وائی ایس پی نے بھی جائے واردات پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔